Urdu – —Reality of Resonance One object can influence the resonance of another object…
—Reality of Resonance
One object can influence the resonance of another object and that’s a piece of metal. What about what God created from his Divinely hands and blew unto his holy spirit?
حصہ دوئم:
ترجمہ : "مراقبہ کریں اور غورو فکر کریں۔ہر رات آپ مراقبہ کریں اور کہیں: ، ’میرے رب! آج کے دن میں نے کیا غلط کیا؟ آج کی رات میں نے کیا غلط کیا ہے؟‘ اور روز محاسبہ کریں۔ ہر ہر دن، ہر رات روز کا حساب کریں کہ یا ربی میں نے کیا غلط کیا ہے۔ اور اگر تم واقعی خود سے ایماندار ہو تو تم بہت ساری ایسی چیزیں سنو گے جو غلط تھیں ،بہت سی چیزیں جو ظاہری طور پر تمہارے عمل کے ذریعے اور سب سے اہم(تمہاری) زبان کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ غلط ہوئیں۔ لوگ لوگوں سے بہت بدتمیزی سے بات کرتے ہیں۔ وہ اپنی ماں سے تمیز سے بات کرتے ہیں اور باقی ہر کسی سے برائی سے پیش آتے ہیں۔اللہ (عزوجل) کی طرف سے یہ ایک بہت بڑا غضب( غصہ) ہے۔ اگر تم اپنی والدہ یا اپنے والد کے ساتھ اچھے ہو تو تمہیں ہر ایک سے اُسی طرح سے بات کرنی چاہئے اور پھر تمہیں اچھا خُلُقْ حاصل ہوگا۔ اللہ (عزوجل)کو نبی کریمﷺ کے "خُلُقُ العَظِیْمْ" سے محبت ہے: آپﷺ ایک بہترین کردار کے مالک ہیں۔ جو بھی لوگ آپ ﷺ کے ساتھ برا سلوک کرتے تھے ، آپ ﷺ ہمیشہ کچھ اچھا کرتے تھے اور ہمیں اس کی مثال (صرف )انبیاء میں ہی نہیں، بلکہ فطرت میں ملتی ہے۔ ہمیں یہ کیوں سوچنا ہے کہ ہم اتنے عظیم اور بڑے ہیں؟ کیونکہ ہمارے پاس بہت بڑا سر (دماغ)ہے؟؟ اور ہم کچھ بھی نہیں سمجھتے!! ایک درخت–پھل دار درخت کے پاس جائیں ، درخت کو لات ماریں اور یہ تمہیں کیا دیتا ہے؟ پھل دیتا ہے۔ درخت آپ کو پھل دیتا ہے۔ یہ شاخ لے کے آپ کے سر پر ['کلیک'ضرب لگانے کی آواز]،مارتا نہیں!!
لہذا، خدائے بزرگ و برتر ہمیں تعلیم دے رہا ہے کہ خدمت کے لیے وقف ہوجاؤ۔ ہر شے کا بھلا کرو۔ کوئی ایسا راستہ ڈھونڈنے کی کوشش کرو جس میں نور کو مستقل طور پر پروان چڑھایا جائے۔کہ جیسے ہی میں بیٹھ کر غوروفکر کرتا ہوں تب حمد و ثناء اور مراقبہ ( کی اہمیت سامنے )آتی ہے۔آواز کی یہ اہمیت کوئی ایسی شے نہیں ہے جسے سمجھا جاسکتا ہو۔ایامِ آخر کے انبیاء علیہ الصلوٰۃ و السلام نے آواز کی حقیقت سامنے لانا شروع کر دی ہے کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ دنیا اپنے انجام کو پہنچ رہی ہے۔ لہذا ، سیدنا عیسیٰ، (یسوح مسیح علیہ السلام )کی کتاب کو انجیل کہا جاتا ہے ، یہ ایک بولی( ہوئی کتاب) ہے۔ یہ کوئی تحریری پیغام نہیں تھا۔ یہ ایک بولا ہوا پیغام تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ نشاندہی فرما رہے تھے کہ اختتام قریب ہے جیسے جیسے اختتام قریب آرہا ہے، لفظ طاقتور ہیں، آواز طاقتور ہے اور قرآن مجید ایک صوتی کتاب ہے جو قرآت سے تلاوت کی جائے گی۔ ان کے 7 قرأت ہیں ، کچھ 14 قرأت تک کہتے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ اس میں ایک طاقت ہے اور اللہ عزوجل کے آخری پیغمبر سیدنا–مُ-حمد– مُحَمَّدْﷺ ہیں۔حمد کا مطلب تعریف ہے ، مُ کا مطلب ہے سب سے زیادہ تعریف کیا گیا۔اسکا مطلب ہے آواز کی بہت اہمیت ہے اور آخرِ زمان کے انبیائے کرام علیہ السلام ہمیں یہ تعلیم دینے آرہے تھے کی اس دنیا کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ یہ سمجھ ختم ہونے وا لی ہے۔
تم (ایسی )ٹیکنالوجی تک پہنچنے جارہے ہو جہاں تم یہ سمجھنا شروع کردوگے کہ تمہارا سب سے طاقتور ہتھیار "آواز" ہے اور ہر چیز کے لئے ایک آواز ہے– جسے وہ وائبریشن (کمپن ) کہتے ہیں۔ ہم آج کی رات ان ( طلبا ٫)کیلئے وہ ویڈیو چلا رہے تھے جسے انہوں نے ٹیسلا سے سمجھا ہے، جسے ہم روحانیت میں "اٹیونگ "کہتے ہیں۔ وہ ایک پچ -فورک ( دو شاخہ کانٹا) لیتے ہیں اور " وووئون" ( دھات ٹکرانے کی آواز) ، اس کے ساتھ ہی ایک اور پچ -فورک رکھتے ہیں، جسے وہ آواز کی اٹیونگ کیلئے رکھتے ہیں۔ انہوں نے پچ -فورک کو مارا (ضرب لگائی )، وہ گونج کی آواز پیدا کرتی ہے گونج، جسے ہم ذکر کہتے ہے۔یہ ایک ذکر کرتا ہے ، یہ ایک گونج پیدا کرتا ہے اور کیونکہ اسکی ( دونوں کانٹوں کی ) نوعیت ایک جیسی ہوتی ہے ، اور (دوسری پچ -فورک )جس کو انہوں نے ہاتھ نہیں لگا یہ گونج اُسے ( بھی ) متاثر کرتی ہے اور وہ (بھی ) اُسی فریکوئنسی پر گونجنا شروع ہوجاتا ہے۔
لہذا ، ایک شے دوسری شے کی گونج کو متاثر کر سکتی ہے اور وہ دھات کا ٹکڑا ہے (جس پر تجربہ کیا گیا)۔ اس کے بارے میں کیا خیال ہے ، جسے خدا نے اپنے دستِ قدرت( ہاتھوں) سے پیدا کیا اور اس میں روح القدس پھونکی گئی ، کہ تمہارے پاس کتنی طاقت ہے کہ جب تم گونجتے ہو اور تلاوت کرتے ہو اور جب تم ان مشائخ اور اساتذہ کے پاس جاتے ہو تو وہ پچ- فورک (دوشاخہ کانٹے )کی طرح ہوتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ کی خواہش کے مطابق اُن کے سُر ملے ہوئے ہیں ۔ اُن کا ذکر ، اُن کی گونج ایک خاص فریکوئنسی پر ہے۔ جیسے ہی لوگ ان کے آس پاس آجاتے ہیں آپ (لوگ ) ان (مشائخ) کے فریکوئنسی پر گونجنا شروع کردیتے ہیں۔ تو ، پھر یہ انجمنیں کیوں حمدیہ گیت گاتی ہیں ، جیسے – اور اگر تم ٹیسلا Tesla اور "اٹیونِگ" کی ویڈیو کو دیکھتے ہو۔ تو وہ اب یہ سمجھ رہے ہیں کہ کوئی شخص گلاس کو کسی ( چیز سے ) ٹکڑاکر ، (اس کی )فریکوئنسی سن سکتا ہے کہ کس " ہرٹز "پر یہ چیز گونج رہی ہے وہ اس کی نقل اُتار کر ویسی آواز بنا سکتا ہے اور وہ شیشے کو توڑ سکتا ہے ۔ پھر وہ ( سائینسدان) اس کو جاننا چاہتے تھے، جسے وہ جادوئی فریکوئنسی کہتے ہیں۔ انہوں نے ایک لاکھ سے تین لاکھ میگا ہرٹز کے درمیان معلوم کیا کہ اسے سیلولر سطح پر اثر انداز کیا جاسکتا ہے۔ لہذا ، اب ان کے پاس خلیات (سیلز ) ہیں جو چھ خلیات ہیں اور وہ فریکوئنسی ڈالنے اور سیل کو بکھیرنا شروع کر سکتے ہیں لہذا اب یہ سمجھنے ( کی بات ہے ) جب اللہ (عزوجل) فرما رہا ہے:" يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ"
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے۞
تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَـٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا۞
ساتوں آسمان اور زمین اور وہ سارے موجودات جو ان میں ہیں اﷲ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں، اور (جملہ کائنات میں) کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو اس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح (کی کیفیت) کو سمجھ نہیں سکتے، بیشک وہ بڑا بُردبار بڑا بخشنے والا ہے۞
سورۃ الاسراء(17) آیت 44
بے شک ہر چیز میری تعریف (حمد و ثنا٫ ) کر رہی ہے۔ یعنی ہر چیز کی بازگشت (گونج ) ہوتی ہے۔ ہر چیز کی فریکوئنسی ہوتی ہے۔ اگر آپ فریکوئنسی کو مارتے ہیں تو آپ اس پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ وہ اسے ہتھیاروں کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اس ساخت کی فریکوئنسی جاننا چاہتے ہیں ، جس میں وہ فریکوئنسی منتخب کرتے ہیں اور وہ اس کے مالکیول لیول( سالماتی سطح )پر اِسے تبدیل کرنے اور کچلنے کیلئے اور خاک کا زرہ بنانے کیلئے ایک دوسری فریکوئنسی استعمال کرتے ہیں۔
قرآن مجید اور انجیل مقدس میں "جیریکو میں صور" کو بیان کیا گیا ہے۔ اللہ (عزوجل) کے پیغمبر کو تعلیم دی گئی تھی کہ اس گاؤں جائیں ، اس شہر جائیں ، اس قلعے کا سات بار طواف کیجئے۔ اُنہوں نے سات بار چکر لگایا –سات بار – ساتویں بار اللہ (عزوجل) نے اُنہیں حکم دیا کہ تم صور پھونکو اور اُنہوں نے صور پھونکا اور فوراً ہی اس سلطنت کی تمام دیواریں گر گئیں ، یہ اُن کی کتاب میں ہے۔ اور اللہ ( عزوجل) نے قرآن پاک میں بارہا کہا " صَيْحَةً وَٰحِدَةً " کہ یہ صرف ایک ہی" چیخ" تھی اور ہم نے سب کچھ ختم کردیا۔ اور یہ صرف ایک " چیخ" ہی تھی اور ہم سب کو واپس لے آئے۔
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے۞
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَٰمِدُونَ
وه تو صرف ایک زور کی چیخ / ایک سخت چنگھاڑ تھی کہ بس وہ اُسی دم سب کے سب بجھ بجھا گئے۞
سورۃ یسین (36) آیت: 29
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ۞
یہ محض ایک بہت سخت چنگھاڑ /ایک چیخ ہوگی تو وہ سب کے سب یکایک ہمارے حضور لا کر حاضر کر دیئے جائیں گے۞
سورۃ یسین (36) آیت: 53
اس کا مطلب ہے کہ آواز کی اہمیت ایک ایسی چیز ہے جس کا تصور بھی ممکن نہیں۔ لہذا ، جیسے ہی آپ مشائخ کی موجودگی میں آجائیں گے ، اُن کا پورا نظام اُنکے نور کی فریکوئنسی پر چلتا ہے اور یہ نور ہر جگہ موجود ہے۔ جیسے ہی آپ اپنی روشنی کے ساتھ اس سمندر میں آتے ہیں آپ اُن کی فریکوئنسی( تعدد) میں ڈھل جاتے ہیں۔ جب وہ گونجنا شروع کردیتے ہیں اور ذکر کرنا شروع کرتے ہیں تو ، آپ بیدار دل کے ساتھ آتے ہیں اور ذکر کرنے لگتے ہیں، تو اُنکی فریکوئنسی سے ملنا شروع کردیتے ہیں اور یہی بات اللہ (عزوجل) نے بیان فرمائی ہے:
کہ جب حق کی یہ روشنی حرکت میں ہوتی ہے تو یہ کیا ہے؟ " زھو قا "
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے۞
اور فرما دیجئے: حق آگیا اور باطل بھاگ گیا، بیشک باطل نے زائل و نابود ہی ہو جانا ہے۔۞
سورۃ الاسراء(17) آیت 81
یہ ہر جھوٹ کو بکھیر دے گا اور مٹا دے گا۔ لہذا ، اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ ، جن مشکلات اور برائیوں کے ساتھ ذکر و اذکار (حمدو ثنا٫ کی محافل ) میں آتے ہیں، انوار اور انرجیاں تمام برائیوں اور بری خصوصیات کو کچل رہے ہیں یہاں تک کہ لوگ خود کو تازہ دم اور سُدھرا ہوا محسوس کرتے ہیں ، دوبارہ زندہ ہوجاتے ہیں کہ ( اُن کا ) بوجھ اور بوجھل قدمی ان سے چھین لی گئی ، ہاں وہ اگلے پانچ منٹ میں مزید بوجھ جمع کر سکتے ہیں اور جیسے ہی وہ باہر نکل جاتے ہیں لیکن کم از کم یہ (محفل ) غسل کی طرح تھی۔ تم جانتے ہو کہ ایک بار جیسے ہی نہا کر تمہیں اچھا محسوس ہوتا ہے اور پھر جب تم مادی دنیا میں واپس چلے جاتے ہو اور خود کو پھر سے گندا کر دیتے ہو لیکن حلقہ ذکر وہ ( روحانی )غسل کی طرح تھے ، جیسے صفائی (تزکیہ ) کے جیسے۔ ہر ہفتے وہ حلقہ میں داخل ہوتے ہیں تاکہ تمام خراب خصوصیات کو دھو لیا جائے۔ اور اگر وہاں کوئی حقیقی شیخ موجود ہے تو ان کی وایبریشن تمام خراب خصوصیات کو ختم کرنا شروع کردے گی اور انہیں نوزائیدہ اور نئے ( معصوم )بچوں کی طرح بنانا شروع کردے گی۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ (عزوجل) ہماری سمجھ کو بڑھا دے اور ہر شخص تھوڑی بہت تحقیق کرے کہ آواز کی اہمیت (کیا ہے ) اور آواز کس طرح اثر انداز ہو سکتی ہے، گونج کیسے روح پر ، پورے وجود کی حقیقت پر اثر ڈال سکتی ہے۔
ان شاء اللہ۔
بِحُرمَتِی مُحَمَّدٍ( ﷺ) المُصْطَفیٰ وَ بِسِرِّ سُورَۃِ الفَاتِحَہ
حضرت شیخ سید نورجان قَدس اللہ سِرّہٗ
2/2 Original Lecture: Meditate and contemplate. Every night you do a meditation' say, “My lord what have I done wrong today, tonight، what did I do wrong today.” And take a daily accounting, a daily hisab that every day, every night Ya Rabbi what did I do wrong?? and if you’re truly honest with yourself, you’ll hear many things that were wrong, many things that were done wrong physically with your actions and, most importantly, with mouth to the people. People talk very rude to people. They talk nice to their mom and they talk bad to everybody else. This is a big anger from Allah (AJ). If you’re good with your mom or your dad you should talk to everybody like that and then you have a good “khuluq”. What Allah (AJ) love from Prophet ﷺ “ khuluq al-Azeem”: You are of a magnificent character. Whatever people do bad to you, you always do something good and so we can find that example not only in the Prophets but in nature. Why we have to think we’re so great and so big because we have a big head and we understand absolutely nothing. Go to a tree, a fruit tree, kick the tree and what does it give you? Gives you the fruit. The tree gives you fruit. It doenst take the branch and ‘clckk’ hit you back in the head. So, the divine is teaching us that be of service. Give goodness to everything. Try to find a way in which to continuously nourish the light then comes the praising and the meditation that as soon as I sit and meditate, this importance of sound is not something that can be understood. The prophets of the last day started to bring the realty of sound because they knew the world was coming to its end. So, the book of Sayyidina Isa, Jesus Christ peace and blessings be upon him is called the Injil, it’s a spoken. It was not a written message. It was a spoken message. Means that he was signifying the end is coming and as the end is coming, the word is powerful. The sound is powerful and Holy Quran is a rhythmic book in which to be recited in a rhythmic tone. They have 7 Qirats, some say upto 14 Qirat. Why? because there’s a power and the last Prophet of Allah (AJ) MU-HAMMAD. HAMD means praise, MU means the most praised. Means importance of sound so the last prophets were coming to teach us this world coming to an end. This understanding coming to an end.
You’re going to reach technology where you begin to understand your most powerful weapon is sound and for everything is a sound. What they call vibration. We’re playing for them tonight the video that they understood from Tesla on what we call “attuning” in spirituality. They take a pitch fork and they go “wayyon (sound of metal objects hitting each other ) and they have another pitch fork next to it for sound attuning. They hit the pitch fork it begins to make its resonance, resonance what we all ‘zikr’. It makes a zikr, it makes resonance and because of the nature of it is the same, this resonance influences the one they didn’t touch and begins to resonate with the same frequency.
So, one object can influence the resonance of another object and that’s a piece of metal. What about what God created from his divinely hands and blew unto his holy spirit? That what power you have that when you resonate and you recite and when you go to these Shaykhs and teachers they are like a pitch fork, they have been attuned the way Prophet ﷺ wanted them tuned. Their zikr, their resonance is of a certain frequency. As soon as people come into their vicinity you begin to resonate on their frequency. So, then these associations why do they have chanting? Because like and, if you watch that video on Tesla and attuning. They’re now picking up that a person could hit a glass, hear the frequency, what hertz it’s resonating at, he could mimic it and he would begin to make a sound and shatter glass. Then they wanted to know the magic frequency they call. They someone between a hundred thousand to three hundred thousand Megahertz they found out the cellular level could be influenced. So, now they have cells that are six cells and they can begin to put a frequency and shatter the cell so the understanding now where Allah (AJ) saying, yusabbihu bihamdihi.
تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَـٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا
“Tusabbihu lahus samawatus sab’u wal ardu wa man fee hinna wa in min shayin illa yusabbihu bihamdihi wa lakin la tafqahoona tasbeehahum innahu kana haleeman ghafoora.” (Surat Al Isra)
“The seven heavens and the earth and whatever is in them exalt [praises] Him. And there is not a thing except that it exalts [Allah] by His praise, but you do not understand their [way of] exalting. Indeed, He is ever Forbearing and Forgiving.” [17:44]
For verily everything is praising me. Means everything has a resonance. Everything has a frequency. If you hit the frequency you can influence it. They want to use it for weapons. They want to know the frequency of a structure they pick up the frequency and they put out another frequency to change it at its molecular level and crush and it bring it down like dust.
In Holy Quran and the Bible describes the Trumpet of Jericho. The Messenger of Allah (AJ) was taught to go to that village, go to that town, to that castle, circumambulate seven times. He went seven times, seven times, on the seventh time he was ordered by Allah (AJ) blew your Shofar and he blew the trumpet and immediately all the walls of that kingdom came down, this in their book. And Allah (AJ) throughout Holy Quran sayhatan wahidatan, it was but one shout and we obliterated everything.
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَٰمِدُونَ
In kanat illa sayhatan wahidatan fa idha hum khamidoon.”
“It was not but one shout, and immediately they were extinguished/destroyed.” (Surat Yasin 36:29)
It was but one shout and we brought everybody back
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٰحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ
“In kanat illa sayhatan wahidatan fa idha hum jamee’un ladayna muhdaroon.” (Surat Yasin)
“It will be no more than a single Blast/Shout, when at once, they will all be brought up before Us!” [36:53]
Means that the importance of sound is something that can’t be imagined. So, as you come into the presence of the shaykhs their whole system is moving at a frequency of their light and this light is everywhere. As soon as you come with your lights into that ocean you begin to be attuned into their frequency. As they begin to resonate and begin to make the zikr, you come with a open heart and begin to chant their frequency can begin to match and that’s what Allah (AJ): Qul ja al Haq
That when this light of Haq is moving what is it ‘zahooqaa’
وَ قُلْ جَآءَالْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَطِلُ، إِنَّ الْبَطِلَ كَانَ زَهُوقًا
Wa Qul ja al Haq wa zahaqal Batil , innal batila kana zahooqa
And say: "Truth has (now) arrived, and Falsehood perished Indeed falsehood, [by its nature], is ever perishing/bound to perish [Surah Israh :81]
It will shatter and obliterate every falsehood. So, means that whatever difficulties and badness people come into the association with the zikr and the chanting, the lights and the energies they are crushing all the badness and bad characteristics until people go away feeling fresh and reformed, revitalized that the burden and heaviness was taken off of them until they can put more in next five minutes and soon is they walk out but at least it was like a shower. You know taking a shower once, you feel good and then you go out back into the material world and get yourself dirty again but the circles of remembrance they were like a shower, like a cleansing. Every week they enter into the circle to be washed of all the bad characteristics. And if there’s a real Shaykh there their vibration will begin to obliterate all of the bad characteristics and begin to make them like their new and reborn.
We pray that Allah (AJ) expand our understanding and that everybody research a little bit about the importance of sound and what type of influence the sound can make, the resonance can make upon the soul, upon the reality of our entire being. Insha’Allah.
Bi Hurmati Muhammad al-Mustafa wa bi Siri Surat al-Fatiha.
Hazrat Shaykh Sayed Nurjan Mirahmadi Naqshbandi (Qs)
Watch here:
https://web.facebook.com/…/vb.27379753597…/182710069768207/…